پاکستان جنوبی ایشیا میں واقع ایک ایسا ملک ہے جو اپنی جغرافیائی تنوع، ثقافتی رنگا رنگی اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے دنیا بھر میں ممتاز مقام رکھتا ہے۔ یہ ملک ندیاں، پہاڑ، صحرا اور سرسبز میدانوں کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔
شمالی علاقہ جات میں واقع قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے سلسلے دنیا کے بلند ترین پہاڑی چوٹیوں پر مشتمل ہیں۔ کے ٹو، جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے، بھی پاکستان میں واقع ہے۔ یہاں کے گلگت بلتستان اور چترال جیسے علاقے سیاحوں کو فطری نظاروں اور مہم جوئی کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
ثقافتی اعتبار سے پاکستان میں پنجابی، سندھی، بلوچی، پشتون اور سرائیکی سمیت مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ہر خطے کی اپنی موسیقی، رقص اور طرز زندگی ہے۔ عید، بقرعید اور دیگر قومی تہواروں کے علاوہ محرم اور بسنت جیسے مواقع پر ملک بھر میں رنگارنگ تقریبات منائی جاتی ہیں۔
تاریخی ورثے کی بات کی جائے تو موہن جو دڑو اور ہڑپہ کی تہذیبیں پاکستان کی قدیم ترین تہذیبوں میں شمار ہوتی ہیں۔ لاہور کا شاہی قلعہ، بادشاہی مسجد اور مقبرہ جہانگیر جیسے مقامات مغلیہ فن تعمیر کے شاہکار ہیں۔ کراچی کی بندرگاہ اور فیصل مسجد جیسے جدید ڈھانچے بھی ملک کی ترقی کی علامت ہیں۔
پاکستان کی معیشت زراعت، صنعت اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر استوار ہے۔ پنجاب اور سندھ کے زرخیز میدان گندم، کپاس اور چاول کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی نے نوجوان نسل کو عالمی سطح پر پہچان دلائی ہے۔
مزید برآں، پاکستانی معاشرہ خاندانی اقدار اور رواداری کی بنیاد پر قائم ہے۔ یہاں کے لوگ مہمان نوازی اور ہمدردی کے جذبے سے مشہور ہیں۔ چائے کی دکانوں پر ہونے والی گپ شپ ہو یا کھیل کے میدان، ہر جگہ اتحاد اور جوش پایا جاتا ہے۔
غرض، پاکستان نہ صرف اپنی فطری خوبصورتی بلکہ اپنے ثقافتی گہوارے اور مستحکم معاشرتی ڈھانچے کی وجہ سے ایک منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اس کی ترقی اور استحکام کے لیے نوجوان نسل کا جذبہ اور محنت کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
مضمون کا ماخذ : گرم سے زیادہ گرم